Logo

عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس

 

عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس
پر شہباز سے ممکن نہيں پرواز مگس
يوں بھي دستور گلستاں کو بدل سکتے ہيں
کہ نشيمن ہو عنادل پہ گراں مثل قفس
سفر آمادہ نہيں منتظر بانگ رحيل
ہے کہاں قافلہ موج کو پروائے جرس
گرچہ مکتب کا جواں زندہ نظر آتا ہے
مردہ ہے ، مانگ کے لايا ہے فرنگي سے نفس

پرورش دل کي اگر مد نظر ہے تجھ کو
مرد مومن کي نگاہ غلط انداز ہے بس

 

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.