Logo

غزل

 

ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغ
اندھيری شب ميں ہے چيتے کی آنکھ جس کا چراغ
ميسر آتی ہے فرصت فقط غلاموں کو
نہيں ہے بندہ حر کے ليے جہاں ميں فراغ
فروغ مغربياں خيرہ کر رہا ہے تجھے
تری نظر کا نگہباں ہو صاحب 'مازاغ'
وہ بزم عيش ہے مہمان يک نفس دو نفس
چمک رہے ہيں مثال ستارہ جس کے اياغ

کيا ہے تجھ کو کتابوں نے کور ذوق اتنا
صبا سے بھی نہ ملا تجھ کو بوئے گل کا سراغ

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.